Friday prayer and Virtue

                          Friday prayer and Virtue



The Friday prayer is obligatory and its assumption is more than Zahir. It is more emphasized by Zahir prayer. Hadith is in Sharif that Allaah Almighty will seal his heart because of cheap cheaper, and is in a tradition, he is hypocrites and is unaware of Allah. And since the proof of its assertion is from the argument, it is a disbeliever.

Virtue of Friday

The gratitude of Friday is that this day is the head of all the days of the week, is in a Hadith that the best day on which the sun is rising. On that day, Adam was created, on the same day he was admitted to heaven, on the same day he was removed from heaven (and in the world). And on the same day the Hour will be established. In another Hadith, the repentance of Adam was accepted on that day, and on that day he died. In many Hadiths, this article is that there is a clock in Friday that the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) accepts the judgment that he prays, the order of reading on the Prophet (peace be upon him) on Friday. All these Hadiths are in Michigan Sharif. Apart from this, many Hadiths have come to the virtue of Friday.

Prayer Friday Retention 


Twenty-four rak'ahs are read in Friday.

Sunnah - 4

Assume - 2

Sunnah - 4

Sunnah - 2

Nfal - 2

Prayer Friday terms [edit]


There are six conditions of Friday read that one of them is also a condition (not found) will be Friday.

The establishment of the city or city is to be in the big village or town, and the place where there are many words and markets, and they are district or gesture, and there is no ruler to take the oppressed justice from the wrongdoing. The place around the city, which is for the city's disposal, which is called Egypt, such as the cemetery, the living station, the steel station is also valid, and it is not permissible for a small village to be legitimate in the village near the city. They should read in the city and read Friday.

Sultan Islam or his deputy who ordered to establish Friday and where there is no Islamic kingdom, who is the biggest Faqah, is true, the laws of Sultan are established in Islam, so it is set to establish Friday. If it is not even the ordinary people who make Imam. He will set up Friday. While in the universe, people can not make any of themselves. It may not be that two four people should appoint anyone. Such a Friday is not proven from anywhere.

If the prayer is fulfilled in time zuhr prayers, if there is a time after the prayer, after the prayer, it was invalid to read the verse of Zuhr.

The sermon is on Friday and the condition that is in time and before the prayer and before the congregation, which is condition for Friday and so that they can hear the passengers, if there is no order and in the sermon and prayer. If there is more distance then the sermon is not enough.

The party, namely, at least three men besides Imam.

The door of the general, namely, the mosque should be opened, which does not have any stops of Muslims.

Friday's second-class [edit]

When sitting on the mosque, it should be said to him, and it does not mean that within the mosque, it is not possible that within the mosque, they should prohibit the fascism in the mosque and proceed with the mosque. It is also announced that it is not first listening to it and the sermon ends, then it should be said immediately. It is funny to talk about the world between the sermon.

Terms of Friday [edit]

There are eleven conditions to be obligatory for Friday, if one of them is also obligatory, it will not be obliged if you read.

Be in the city

Health, so on a patient that the mosque can not be able to grow or grow in the late or is strong enough to be good in late, Friday is not obliged

To be free

Deadly

To be mature

.. It is wise and these two conditions are not for the special Friday, but the wisdom of every worship is a wisdom.

It is not permissible to be angry, so on Friday, it is obligatory on the time of Azan in the blind mosque. Yinji Jonabina Balaskulva without any help, walks in the paths, also assumes Friday prayers

Walking on walking, therefore not assumed on the app

Do not be in prison

King or thief etc. Do not be afraid of any cruelty 11. Do not be afraid or or whether or cold or cold, so that fear of harm is right.


Hadith

The Holy Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) is blessed

On the day of being a bath, the way it is bathed to get purely, then the first time to go to the mosque, he sacrificed a camel, and after that he was in the second round, he gave cow or The sacrifice of the buffalo and after that he was in the third hand, he sacrificed the horn, and after that he was in the fourth hour, so gave the egg charity in the way of God. Then when the Khattab comes out to give the sermon, the angels leave the door of the mosque, listen to the sermon and purify the mosque to pray. (Bukhari)

Hadith

The Messenger of Allaah (peace and blessings of Allaah be upon him) said: "Whoever will leave him inexpensive than cheaper three times, then Allah will seal his heart"

Comprehensive Tirmidhi 500


 

 نماز جمعہ


جمعہ کی نماز فرضِ عین ہے اور اس کی فرضیت ظہر سے زیادہ موکد ہے۔ یعنی ظہر کی نماز سے اس کی تاکید زیادہ ہے۔ حدیث شریف میں ہے کہ جو تین جمعے سستی کی وجہ سے چھوڑے اللہ تعالٰیٰ اس کے دل پر مہر کر دے گا اور ایک روایت میں ہے وہ منافق ہے اور اللہ سے بے علاقہ۔ اور چونکہ اس کی فرضیت کا ثبوت دلیل قطعی سے ہے لہٰذا اس کا منکر کافر ہے ۔

جمعہ کے دن کی فضیلت[ترمیم]

جمعہ کے دن کی فضلیت یہ ہے کہ یہ دن ہفتے کے سارے دنوں کا سردار ہے، ایک حدیث میں ہے کہ سب سے بہتر دن جس پر آفتاب طلوع ہوتا ہے، جمعہ کا دن ہے۔ اس دن حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق ہوئی، اسی دن ان کو جنت میں داخل کیا گیا، اسی دن ان کو جنت سے نکالا (اور دُنیا میں) بھیجا گیا۔ اور اسی دن قیامت قائم ہوگی۔ ایک اور حدیث میں ہے کہ اسی دن حضرت آدم علیہ السلام کی توبہ قبول ہوئی اور اسی دن ان کی وفات ہوئی۔ بہت سی احادیث میں یہ مضمون ہے کہ جمعہ کے دن میں ایک ایسی گھڑی ہے کہ اس پر بندہٴ موٴمن جو دُعا کرے وہ قبول ہوتی ہے، جمعہ کے دن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر کثرت سے درود پڑھنے کا حکم آیا ہے۔ یہ تمام احادیث مشکوٰة شریف میں ہیں۔ ان کے علاوہ اور بھی بہت سی احادیث میں جمعہ کی فضیلت آئی ہے۔

نماز جمعہ کی رکعات[ترمیم]

نماز جمعہ میں چودہ رکعت پڑھی جاتی ہیں۔

سنت مؤکدہ - 4

فرض - 2

سنت مؤکدہ - 4

سنت مؤکدہ - 2

نفل - 2

نماز جمعہ کی شرائط[ترمیم]

جمعہ پڑھنے کے چھ شرطیں ہیں کہ ان میں سے ایک شرط بھی مفقود ہو (نہ پائی جائے ) تو جمعہ ہوگا ہی نہیں:

شہر یا شہر کے قائم مقام بڑے گاؤں یا قصبہ میں ہونا یعنی وہ جگہ جہاں متعدد کوچے اور بازار ہوں اوروہ ضلع یا پرگنہ ہو اور وہاں کوئی حاکم ہو کہ مظلوم کا انصاف ظالم سے لے سکے۔ یونہی شہر کے آس پاس جو جگہ شہر کی مصلحتوں کے لیے ہو جسے فنائے مصر کہتے ہیں جیسے قبرستان، فوج کے رہنے کی جگہ، کچہریاں اسٹیشن وہاں بھی جمعہ جائز ہے اور چھوٹے گاؤں میں جمعہ جائز نہیں توجو لوگ شہر کے قریب گاؤں میں رہتے ہیں انھیں چاہیے کہ شہر میں آکر جمعہ پڑھیں۔

سلطان اسلام یا اس کا نائب جس نے جمعہ قائم کرنے کا حکم دیا اور جہاں اسلامی سلطنت نہ ہو وہاں جو سب سے بڑا فقیہ سُنی صحیح العقید ہ ہو، احکامِ شرعیہ جاری کرنے میں سلطان اسلام کے قائم مقام ہوتا ہے لہٰذا وہی جمعہ قائم کرے اور یہ بھی نہ ہو تو عام لوگ جس کو امام بنائیں۔ وہ جمعہ قائم کرے۔ عالم کے ہوتے ہوئے عوام بطورِ خود کسی کو امام نہیں بنا سکتے۔ نہ یہ ہو سکتا ہے کہ دو چار شخص کسی کو امام مقرر کر لیں۔ ایسا جمعہ کہیں سے ثابت نہیں۔

وقت ظہر یعنی وقت ظہر میں نماز پوری ہو جائے تو اگر اثنائے نماز میں اگر چہ تشہد کے بعد عصر کا وقت آگیا تو جمعہ باطل ہو گیا ظہر کی قضا پڑھیں۔

خطبہ جمعہ اور اس میں شرط یہ ہے کہ وقت میں ہو اور نماز سے پہلے اور ایسی جماعت کے سامنے جو جمعہ کے لیے شرط ہے اور اتنی آواز سے ہو کہ پاس والے سن سکیں، اگر کوئی امر مانع نہ ہو اور خطبہ و نماز میں اگر زیادہ فاصلہ ہو جائے تو وہ خطبہ کافی نہیں۔

جماعت، یعنی امام کے علاوہ کم سے کم تین مرد۔

اذنِ عام، یعنی مسجد کا دروازہ کھول دیا جائے جس مسلمان کا جی چاہے آئے کسی کی روک ٹوک نہ ہو۔

جمعہ کی دوسری اذان[ترمیم]

خطیب جب منبر پر بیٹھے تو اس کے سامنے دوبارہ اذان کہی جائے اور سامنے سے مراد یہ نہیں کہ مسجد کے اندر منبر سے متصل ہو کہ مسجد کے اندر اذان کہنے کو فقہائے کرام منع کرتے اور مکروہ فرماتے ہیں اور اذانِ ثانی بھی بلند آواز سے کہیں کہ اس سے بھی اعلان مقصود ہے جس نے پہلی نہ سنی اسے سن کر حاضر ہو اور خطبہ ختم ہو جائے تو فوراً اقامت کہی جائے۔ خطبہ و اقامت کے درمیان دنیا کی بات کرنا مکروہ ہے۔

وجوب جمعہ کی شرائط[ترمیم]

جمعہ واجب ہونے کے لیے گیارہ شرطیں ہیں، ان میں سے ایک بھی معدوم ہو تو فرض نہیں پھر بھی اگر پڑھے گا تو ہو جائے گا۔

شہر میں مقیم ہو

صحت ،لہٰذا ایسے مریض پر کہ مسجد جمعہ تک نہ جاسکتا ہو یا چلے جانے میں مرض بڑھنے یا دیر میں اچھا ہونے کا قوی اندیشہ ہو، جمعہ فرض نہیں

آزاد ہونا

مردہو نا

بالغ ہونا

۔ عاقل ہونا اور یہ دونوں شرطیں خاص جمعہ کے لیے نہیں بلکہ ہر عبادت کے وجوب میں عقل و بلوغ شرط ہے

انکھیارا ہونا، لہٰذا نابینا پر جمعہ فرض نہیں، ہاں جو اندھا مسجد میں اذان کے وقت باوضو ہو اس پر جمعہ فرض ہے۔ یونہی جونابینا بلاتکلیف بغیر کسی کی مدد کے بازاروں، راستوں میں چلتے پھرتے ہیں ان پر بھی جمعہ نماز فرض ہے

چلنے پر قادر ہونا، لہٰذا اپاہج پر جمعہ فرض نہیں

قید میں نہ ہونا

بادشاہ یا چور وغیرہ کسی ظالم کا خوف نہ ہونا 11۔ مینہ یا آندھی یا اولے یا سردی کا نہ ہونا یعنی اس قدر کہ ان سے نقصان کا خوفِ صحیح ہو۔

حدیث مبارکہ

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے جو شخص جمعہ 

کے دن نہایت اہتمام کے ساتھ غسل کیا جس طرح پاکی حاصل کرنے کے لیے غسل کیا جاتا ہے پھر اول وقت مسجد میں جا پہونچا تو اس نے گویا ایک اونٹ کی قربانی کی اور جو اس کے بعد دوسری ساعت میں پہونچا تو اس نے گویا گائے یا بھینس کی قربانی کی اور اس کے بعد تیسری ساعت میں پہونچا تو اس نے گویا سینگ والا مینڈھا قربان کیا اور اس کے بعد چوتھی ساعت میں پہونچا تو گویا خدا کی راہ میں انڈا صدقہ دیا۔ کیا پھر جب خطیب خطبہ دینے کے لیے نکل آتا ہے تو فرشتے مسجد کا دروازہ چھوڑ دیتے ہیں، خطبہ سننے اور نماز پڑھنے کے لیے مسجد میں آبیٹھتے ہیں۔ (بخاری)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو جمعہ تین بار سستی سے حقیر جان کر چھوڑ دے گا تو اللہ اس کے دل پر مہر لگا دے گا“


جامع ترمذی 500


Comments

Popular posts from this blog

Surah Al-Hajj with Audio

اللہ آسانیاں بانٹنےکی توفیق دے

WORLD WEATHER ONLINE