Social story-My hopeful love suddenly ended’, how did you cope with the heartbreak?

 ‘My hopeful love suddenly ended’, how did you cope with the


heartbreak?

Rarely do griefs grow bigger than heartbreaks. They are the ones who can guess what it goes through.

Something similar happened last week on the reality show 'Low Island' on Georgia Steel when he saw his ex-boyfriend shaking hands with a new girlfriend.

My heart broke last week, but it was different from Georgia's heartbreak because it didn't break in front of millions of TV viewers.

My hopeful love was suddenly gone. The person I wanted to live with had changed his mind. It was a shock to me and I felt that life would not be what it used to be.

I thought of a way to deal with this grief. I left London, where 27 years of my 32-year life had passed, and moved to a rural area.

The reason was that I thought that if I ever came across it, on the bus, on the train, in a shopping mall, I would not be able to bear it.

For the next eight months I spent a lot of time trying to have fun, swimming in the ocean, walking for miles, crying for hours, working on a project. But the fog of sadness did not dissipate.

I realized that for an urban woman like me, rural life would be even more lonely. My family was close to me but I needed friends. He was contacted on the phone for some time, then he also stopped calling.

Promises to come to my village have never been fulfilled. When does life stop for someone? I began to feel more lonely than before.

I wondered if there was a positive way to break my heart. At that time I did not get the answer to this question but a year later I have been trying to find the answer myself.

What is heartbreak?

Psychologist Joe Hemings says: 'It's actually a state of great emotional damage. This condition affects every human being differently, but it involves the feeling of never being able to get out of a state of sorrow, grief and grief.

"If you look inside the brain, the same parts are responsible for the emotions that are active in the actual physical pain. In addition, it has the same symptoms that drug addicts experience after a breakup.

For me, it was as if my body was burning inside.

These symptoms are really difficult to control. In the meanwhile, you get the unbearable urge to call your lost loved one again, pray for him, try to explain to him who you are.

Joe says: "When you break up emotionally, you go through five stages of grief: negation, anger, bargaining, exhaustion, and ultimately acceptance."

How to deal with heartbreak?

It's an art, but that doesn't mean we can't get help from science. Scientists have been researching what happens to the body during this time and how to combat it.

For example, a recent study published in the journal Psychology looked at three methods. Thinking of your ex-partner's bad things, accepting your love for him, and distracting yourself.

Research has shown that all three of these methods are effective in relieving the grief of a breakup.

Examples of these three strategies:

Her mouth stinked, she liked her own voice.

It's not a bad thing to fall in love, even if it's gone

What a wonderful weather today

Relationship expert D Holmes says: 'Give yourself some time. Talk to your friends and write in your diary how you are feeling. Don't let this thing dominate your life. Don't make blind decisions. '

Who says to follow your ex-partner on social media. 'Delete pictures or messages that hurt you. It helps to heal your wounds.

Anger has its own role in different stages of grief. My own anger was volcanic. Anger has its benefits, because you realize that you can no longer tolerate this person. However, some other experts say that you should try to convince yourself that you have never loved them.

Consider what qualities your partner had, then try to find those qualities in someone else. My partner was very sympathetic. Are there more sympathetic people in the world? Of course, there are.

I realized that this was the benefit of having an autopsy. Not in the beginning. "There's no shortage of fish in the ocean," he said.

But gradually the realization began to work that my partner was not perfect and that the qualities he had were in other people as well.

Put these points together and then the outlines of a plan emerge: accept your situation and allow yourself to grieve. Talk to your family and friends. Write a diary, avoid social media, delete painful things. Try to get your attention.

Get rid of clutter you don't need. Think about its flaws. Focus on the fact that its qualities can be found in other people as well.

And most of all, let time pass, which is the greatest ointment.

How long does this process take?

You can't rush. According to one study, it takes three months (11 weeks) to think positively about a relationship.

Like I said, it's not science. It took me six months to overcome it myself. I haven't shed a single tear for my ex since then.

My personal view of heartbreak is that it is so easy to deal with that it is difficult to act on. The bottom line is that you understand that you are worthy of being loved. In time, you will find someone else.



’میری امیدوں بھری محبت اچانک ختم ہو گئی‘،دل ٹوٹنے کا کیسے مقابلہ کیا؟

کم ہی غم دل ٹوٹنے سے بڑے ہوتے ہیں۔ جن پر گزرتی ہے اس کا اندازہ وہی لگا سکتے ہیں۔

ایسا ہی کچھ ریئلٹی شو 'لو آئیلینڈ' کی جورجیا سٹیل پر پچھلے ہفتے گزرا جب انھوں نے دیکھا کہ ان کے سابق دوست ایک نئی گرل فرینڈ کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے جا رہے ہیں۔

گذشتہ ہفتے میرا دل بھی ٹوٹا، لیکن اس کی نوعیت جورجیا کے دل ٹوٹنے سے مختلف تھی کیونکہ یہ ٹی وی کے لاکھوں ناظرین کی آنکھوں کے سامنے نہیں ٹوٹا تھا۔

میری امیدوں بھری محبت اچانک ختم ہو گئی تھی۔ میں جس شخص کے ساتھ زندگی گزارنے کی متمنی تھی، اس نے اپنا ارادہ بدل لیا تھا۔ یہ میرے لیے زبردست صدمہ تھا اور مجھے لگتا تھا کہ اب زندگی وہ نہیں رہے گی جو پہلے تھی۔

میں نے اس غم سے نمٹنے کے لیے ایک ترکیب سوچی۔ میں لندن، جہاں میری 32 سالہ زندگی کے 27 برس گزرے تھے، چھوڑ کر ایک دیہی علاقے میں منتقل ہو گئی۔

اس کی وجہ یہ تھی مجھے لگتا تھا کہ اگر کبھی میرا اس سے آمنا سامنا ہوا، بس میں، ٹرین میں، کسی شاپنگ مال میں، تو میں برداشت نہیں کر پاؤں گی۔

اگلے آٹھ ماہ تک میں نے دل بہلانے کی بڑی کوششیں کی، سمندر میں تیراکی، میلوں تک چہل قدمی، پہروں رونا، ایک پروجیکٹ پر کام۔ لیکن اداسی کی دھند چھٹنا تھی نہ چھٹی۔

مجھے احساس ہوا کہ میری جیسی شہری خاتون کے لیے دیہی زندگی مزید تنہا کر دینے والی ہے۔ میرے خاندان والے میرے قریب تھے لیکن مجھے دوستوں کی ضرورت تھی۔ فون پر ان سے رابطہ کچھ عرصے رہا، پھر انھوں نے بھی فون کرنا چھوڑ دیا۔

میرے پاس گاؤں آنے کے وعدے بھی کبھی وفا نہیں ہو سکے۔ زندگی کب کسی کے لیے رکتی ہے؟ میں خود کو پہلے سے زیادہ تنہا محسوس کرنے لگی۔

میں سوچ میں پڑ گئی کہ کیا دل ٹوٹنے کا کوئی مثبت طریقہ بھی ہو سکتا ہے؟ اس وقت مجھے اس سوال کا جواب نہیں ملا لیکن ایک سال بعد میں خود ہی اس کا جواب ڈھونڈنے کی کوشش کرنے رہی ہوں۔

دل ٹوٹنا ہوتا کیا ہے؟

ماہرِ نفسیات جو ہیمنگز کہتے ہیں:'یہ دراصل زبردست جذباتی نقصان کی کیفیت ہے۔ یہ حالت ہر انسان پر مختلف طریقے سے گزرتی ہے لیکن اس میں دکھ، غم اور غم کی حالت سے کبھی باہر نہ آ پانے کا احساس شامل ہوتا ہے۔

'اگر دماغ کے اندر دیکھا جائے تو وہی حصے ان جذبات کے ذمہ دار ہوتے ہیں جو اصل جسمانی درد کی صورت میں فعال ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں ایسی ہی علامات پائی جاتی ہیں جو نشے کے عادی افراد نشہ ٹوٹنے کے بعد محسوس کرتے ہیں۔'

میرے لیے یہ کیفیت ایسی تھی جیسے جسم اندر سے جل رہا ہو۔

ان علامات پر قابو پانا اصل مشکل ہے۔ اس دوران آپ پر ناقابلِ برداشت غلبہ طاری ہو جاتا ہے کہ آپ اپنے کھوئے ہوئے محبوب کو دوبارہ فون کریں، اس کی منت سماجت کریں، اسے سمجھانے کی کوشش کریں کہ آپ کون ہیں۔'

جو کہتے ہیں: 'جذباتی اعتبار سے تعلق ٹوٹنے سے آپ غم کے پانچ مراحل سے گزرتے ہیں: نفی، غصہ، سودا بازی، پژمردگی، اور بالآخر قبولیت۔'

دل ٹوٹنے سے کس طرح نمٹا جائے؟

یہ ایک آرٹ ہے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم سائنس سے مدد نہیں لے سکتے۔ سائنس دانوں نے اس پر تحقیق کر رکھی ہے کہ اس دوران جسم پر کیا گزرتی ہے اور اس کا مقابلہ کیسے کیا جائے۔

مثال کے طور پر نفسیات کے ایک رسالے میں حال ہی میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق تین طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔ اپنے سابق ساتھی کی بری باتیں سوچنا، اس کے بارے میں اپنے محبت کو قبول کر لینا، اور اپنے ذہن کسی اور طرف الجھا لینا۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ یہ تینوں طریقے تعلق ٹوٹنے کا غم غلط کرنے میں کارآمد ثابت ہوتے ہیں۔

ان تینوں حکمتِ عملیوں کی مثالیں:

اس کے منھ سے بدبو آتی تھی، اسے خود اپنی آواز بہت پسند تھی۔

پیار کرنا کوئی بری بات نہیں ہے، چاہے اب وہ نہیں بھی رہا

آج کیا شاندار موسم ہے

تعلقات کی ماہر ڈی ہومز کہتی ہیں: 'خود کو کچھ وقت دیں۔ اپنے دوستوں سے بات کریں اور ڈائری میں لکھیں کہ آپ کیسا محسوس کر رہے ہیں۔ اس چیز کو اپنی زندگی پر حاوی نہ ہونے دیں۔ اندھادھند فیصلے نہ کریں۔'

جو کہتی ہیں کہ اپنے سابق ساتھی کو سوشل میڈیا پر ان فالو کر دیں۔ 'ایسی تصویریں یا پیغامات ڈیلیٹ کر دیں جو آپ کو دکھ پہنچاتے ہیں۔ اس سے آپ کے زخم مندمل ہونے میں مدد ملتی ہے۔'

غم کے مختلف مراحل میں غصے کا اپنا کردار ہے۔ میرا اپنا غصہ آتش فشانی تھا۔ غصے کے اپنے فائدے ہیں، کیوں کہ آپ کو احساس ہوتا ہے کہ آپ اس شخص کو مزید برداشت نہیں کر سکتے۔ تاہم بعض دوسرے ماہرین کہتے ہیں کہ آپ خود کو یقین دلانے کی کوشش کریں کہ آپ نے کبھی ان سے محبت کی ہی نہیں تھی۔

آپ غور کریں کہ آپ کے ساتھی میں کیا خوبیاں تھیں، پھر ان خوبیوں کو کسی اور میں ڈھونڈنے کی کوشش کریں۔ میرا ساتھی بہت ہمدرد تھا۔ کیا دنیا میں اور ہمدرد لوگ موجود ہیں؟ ظاہر ہے، موجود ہیں۔

مجھے احساس ہوا کہ اس طرح سے اپنے تعلق کا پوسٹ مارٹم کرنے کا فائدہ ہوتا ہے۔ شروع شروع میں نہیں۔ 'سمندر میں مچھلیوں کی کمی نہیں،' شروع میں یہ سوچ کسی کام کی نہیں ہوتی۔

لیکن رفتہ رفتہ اس احساس نے کام دکھانا شروع کر دیا کہ میرا ساتھی بےعیب نہیں تھا اور اس میں جو خوبیاں تھیں وہ اور لوگوں میں بھی ہیں۔

ان نکات کو اکٹھے کر دیں اور پھر ایک منصوبے کے خدوخال ابھرنے لگتے ہیں: اپنی صورتِ حال کو قبول کریں اور اپنے آپ کو غم اٹھانے کی اجازت دیں۔ اپنے خاندان کے افراد اور دوستوں سے بات کریں۔ ڈائری لکھیں، سوشل میڈیا سے پرہیز کریں، تکلیف دہ چیزیں ڈیلیٹ کر دیں۔ اپنے توجہ بٹانے کی کوشش کریں۔

ساتھی سے رابطے کا خیال دل سے نکال دیں۔ اس کی خامیوں کے بارے میں سوچیں۔ اس پر توجہ مرکوز کریں کہ اس کی خوبیاں دوسرے لوگوں میں بھی پائی جا سکتی ہیں۔

اور سب سے بڑھ کر، وقت گزرنے دیں، جو سب سے بڑا مرہم ہے۔

اس عمل میں کتنا وقت لگتا ہے؟

آپ جلد بازی نہیں کر سکتے۔ ایک تحقیق کے مطابق تعلق کے بارے میں مثبت انداز سے سوچنے میں تین مہینے (11 ہفتے) لگتے ہیں۔

جیسا کہ میں نے کہا، یہ کوئی سائنس نہیں ہے۔ خود مجھے اس پر قابو پانے میں چھ مہینے لگے۔ اس کے بعد سے میں نے اپنے سابق ساتھی کے لیے ایک آنسو بھی نہیں بہایا۔

دل ٹوٹنے کے بارے میں میرا ذاتی نظریہ یہ ہے کہ اس سے نمٹنا اتنا آسان ہے کہ اس پر عمل کرنا مشکل ہے۔ اصل گر یہ ہے کہ آپ سمجھیں کہ آپ اس قابل ہیں کہ آپ سے محبت کی جائے۔ وقت کے ساتھ ساتھ آپ کو کوئی اور مل جائے گا۔

Comments

Popular posts from this blog

Surah Al-Hajj with Audio

حُسن اخلاق : ایمانِ کامل کی علامت

Ahadees Sahih Bukhari