Amir Ghazi Ertugrul bin Suleiman Shah(History)
Amir Ghazi Ertugrul bin Suleiman Shah Qaywi Turkmen (Ottoman Turkish: (Ertuğrul)) is a Turkish word and is made up of two words "" and "",Ertugrul "er" means man, soldier. Or "hero" while "tughral" means "eagle", [2] which is known as the strong bird of prey, [3] "ertugrul" means "eagle man", "eagle soldier" or "eagle soldier". [4] (Died: 1280) was the son of Sulayman Shah, chief of the Qai tribe, a branch of the Oghuz Turks, and the father of Uthman I, the founder of the Ottoman Empire. [5] Is buried in the city of Sogut in Anatolia. Ertugrul Ghazi was a brave, fearless, fearless, wise, courageous, honest and fearless soldier. He remained loyal to the Seljuk Empire all his life. Inspired by the services of Ertugrul, Sultan Aladdin I gave him Soghot and other cities in its vicinity as a jagir, as well as the title of "High Commander". After that all the surrounding Turkish tribes came under his rule.
Unconfirmed historical references indicate that Ertugrul belonged to the Qai tribe, a branch of the Ghaz Turk tribes, [6] and his family was called Beg (Sardar). This tribe was religiously affiliated with Ahl-e-Sunnah wal-Jamaat and was Hanafi professionally. [7]
Biography [edit]
The history books do not contain solid information about the life of Ertugrul and his activities, although coins minted by his son 'Uthman I confirm his existence historically. In these coins, Uthman I had his father's name, Ertugrul, engraved on them. Historians have to rely on stories about their living conditions, which became popular in the Ottoman Empire a hundred years after his death. Many doubts are Ottoman Empire
expressed about the accuracy of these stories.
According to Ottoman tradition, [8] after the death of his father Suleiman the Magnificent, Ertugrul went to Rome with his companions and demanded land from them. He therefore ceded the land of Sogut (Turkish: Söğüt) to Ertugrul, which at the time was on the border of the Byzantine Empire, and appointed Ertugrul as its chief. Later, some events took place on this land which further laid the foundation of the Ottoman Empire.
Due to the militant activities of Ertugrul and other Ottoman sultans for the sake of the glory of Islam, their names are usually associated with the title "Ghazi". Ertugrul Ghazi remained loyal to the Seljuk Empire throughout his life, but in the last days of his life the Seljuk Empire was breathing its last and the Mongol Empire had occupied all of Anatolia (present-day Turkey) which was of great concern to Anatolia
him. His dream was to establish a great Islamic empire. So Ertugrul's youngest son, Ghazi Usman I, fulfilled his dream and founded a great Ottoman Empire.
Death [edit]
At the time of his death, Ertugrul was over 90 years old. He is buried in Sogut, Turkey. Historians differ on the exact date of his death:
It is well known that the death of Ertugrul Ghazi took place in 1281 or 1282 in the city of Soghoth, after he had handed over the leadership of the Qai tribe to his son Usman I.
Some other sources indicate that he died in 1288 or 1289. [5]
Tomb [edit]
Crystal Clear app kdict.png For a detailed article, visit the tomb of Ertugrul Ghazi.
A tomb attributed to Ertugrul Ghazi is located outside the city of Soghoot, [10] but there is no ancient inscription on it. [11] 1887. [12]
The date of construction of the tomb is not known but it was present at the end of the thirteenth century:
It was first built by Uthman I as a single tomb. [13]
The tomb was later converted into a mausoleum during the reign of Sultan Muhammad I. [14]
During the reign of Mustafa III, the building was rebuilt and renovated.
It was restored by Sultan Abdul Hamid II in 1886 and a spring of water was added to it for ablution.
Cultural reflection
In the 19th century, the Ottoman Navy named one of its warships, the Ertugrul, after an 1890 voyage that crashed near Japan. In addition, in 1998, Turkmenistan built the Ertugrul Ghazi Blue Mosque in Ashgabat. In addition, five seasons have been aired on Turkish state TV channel TRT1 under the name of Ertugrul Ghazi from 2014-2019, in which Ertugrul was played by Angin Altan Doziatan.
Personality information
Year of birth 1191
Died in 1280 (88–89 years) [1]
Sogout
Buried tomb of Ertugrul Ghazi
Wife Halima Khatun
Offspring
Father Suleiman Shah
Mother Haima Khatun
Other information
Professional statesman, military leader
ارطغرل
امیر غازی ارطغرل بن سلیمان شاہ قایوی ترکمانی (عثمانی ترک زبان: ارطغرل؛ ارطغرل (Ertuğrul)) ترکی زبان کا لفظ ہے اور دو لفظوں "ار" اور "طغرل" سے مل کر بنا ہے، "ار er" کے معنی آدمی، سپاہی یا ہیرو کے ہیں جبکہ "طغرل tuğrul" کے معنی عقاب پرندے کے آتے ہیں،[2] جو مضبوط شکاری پرندہ کے طور پر مشہور ہے،[3] یوں "ارطغرل" کے معنی عقابی شخص، عقابی سپاہی یا شکاری ہیرو وغیرہ ہوں گے)[4] (وفات: 1280ء) ترک اوغوز کی شاخ قائی قبیلہ کے سردار سلیمان شاہ کے بیٹے اور سلطنت عثمانیہ کے بانی عثمان اول کے والد تھے۔[5] ولادت کا زمانہ سنہ 1191ء کے آس پاس کا ہے جبکہ سنہ وفات 1281ء بتائی جاتی ہے اور مدفن اناطولیہ کے شہر سوغوت میں واقع ہے۔ ارطغرل غازی ایک بہادر، نڈر، بے خوف، عقلمند، دلیر، ایماندار اور بارعب سپاہی تھے۔ وہ ساری عمر سلجوقی سلطنت کے وفادار رہے۔ سلطان علاء الدین کیقباد اول نے ارطغرل کی خدمات سے متاثر ہو کر ان کو سوغوت اور اس کے نواح میں واقع دوسرے شہر بطور جاگیر عطا کیے اور ساتھ ہی "سردار اعلیٰ" کا عہدہ بھی دیا۔ اس کے بعد آس پاس کے تمام ترک قبائل ان کے ماتحت آگئے تھے۔
غیر معتبر تاریخی حوالوں سے معلوم ہوتا ہے کہ ارطغرل کا تعلق غز ترک قبائل کی شاخ قائی قبیلہ سے تھا[6] اور ان کا خاندان بیگ (سردار) کہلاتا تھا۔ یہ قبیلہ عقیدتاً اہل سنت والجماعت سے منسلک اور مسلکاً حنفی تھا۔[7]
سوانح حیات[ترمیم]
تاریخ کی کتابوں میں ارطغرل کی زندگی کے احوال اور ان کی سرگرمیوں سے متعلق پختہ معلومات نہیں ملتیں، البتہ ان کے بیٹے عثمان اول کے ڈھالے ہوئے سکوں سے تاریخی طور پر ان کے وجود کی تصدیق ہوتی ہے۔ ان سکوں میں عثمان اول نے اپنے والد کا نام ارطغرل نقش کروایا تھا۔تاریخ دانوں کو اُن کے حالات زندگی کے حوالے سے اُن لوگ کہانیوں پر انحصار کرنا پڑتا ہے، جو اُن کی وفات کے سو سال بعد سلطنت عثمانیہ میں مقبول ہوئیں۔ ان لوگ داستانوں کی درستی پر بھی کئی طرح کے شبہات ظاہر کیےجاتے ہیں۔
عثمانی روایات کے مطابق[8] ارطغرل اپنے والد سلیمان شاہ کی وفات کے بعد[9]) اپنے رفقا کو لے کر سلاجقہ روم کے پاس گئے اور ان سے زمین کا مطالبہ کیا۔ چنانچہ انھوں نے سوغوت (ترکی: Söğüt) کی زمین ارطغرل کے حوالے کر دی جو اس زمانے میں بازنطینی سلطنت کی سرحد پر واقع تھا اور ارطغرل کو اس کا سردار بھی مقرر کر دیا۔ بعد ازاں اس سرزمین پر کچھ ایسے واقعات پیش آئے جو آگے چل کر سلطنت عثمانیہ کی بنیاد کا سبب بنے۔
اسلام کی سربلندی کی خاطر ارطغرل اور دیگر عثمانی سلاطین کی مجاہدانہ سرگرمیوں کی بنا پر عموماً ان کے ناموں کے ساتھ "غازی" کا لقب لگایا جاتا ہے۔ ارطغرل غازی عمر بھر سلجوقی سلطنت کے وفادار رہے لیکن ان کی زندگی کے آخری ایام میں سلجوقی سلطنت اپنی آخری سانسیں لے رہی تھیں اور منگول سلطنت نے پورے اناطولیہ (موجودہ ترکی) پر قبضہ کر لیا تھا جو ان کے لیے سخت تشویش کا باعث تھا اور ان کی آرزو تھی کہ ایک عظیم اسلامی سلطنت کا قیام عمل میں آئے۔ چنانچہ ارطغرل کے سب سے چھوٹے بیٹے غازی عثمان اول نے ان کا یہ خواب پورا کیا اور ایک عظیم الشان سلطنت عثمانیہ کی بنیاد رکھی۔
وفات[ترمیم]
وفات کے وقت ارطغرل کی عمر 90 سال سے زیادہ تھی۔ وہ ترکی کے شہر سوغوت میں مدفون ہیں۔ ان کی درست تاریخ وفات میں مؤرخین میں اختلاف ہے:
مشہور ہے کہ ارطغرل غازی کی وفات قائی قبیلے کی سرداری اپنے بیٹے عثمان اول کے سپرد کرنے کے بعد، سوغوت شہر میں 1281ء یا 1282ء میں ہوئی۔
بعض دوسرے ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ ان کی وفات 1288ء یا 1289 میں ہوئی تھی۔[5]
مقبرہ[ترمیم]
Crystal Clear app kdict.png تفصیلی مضمون کے لیے مقبرہ ارطغرل غازی ملاحظہ کریں۔
ارطغرل غازی سے منسوب ایک قبر سوغوت شہر کے باہر واقع ہے[10] لیکن اس پر کوئی قدیم تحریر موجود نہیں۔[11] مقبرہ پر موجودہ تحریر کی تاریخ سلطان عبد الحمید دوم کے سابقہ مقبرے کی بحالی عمل کے وقت کی ہے جو 1886–1887 کی ہے۔[12]
مقبرہ کی تعمیر کی تاریخ کا تعین نہیں ہے لیکن یہ تیرہویں صدی کے آخر میں موجود تھا:
اس کو پہلے عثمان اول نے مجرد قبر کے طور پر تعمیر کیا تھا۔[13]
بعد میں سلطان محمد اول کے دور میں اس قبر کو مقبرے میں تبدیل کردیا گیا۔[14]
مصطفٰی ثالث کے دور میں، دوبارہ تعمیر کیا گیا اور اصل عمارت کی ہیت تبدیل کردی گئی۔
1886ء میں سلطان عبدالحمید دوم نے اسے بحال کیا اور وضو کرنے کے لئے اس میں پانی کا چشمہ شامل کیا گیا۔
ثقافتی عکاسی[ترمیم]
19وین صدی میں عثمانی بحریہ نے اپنے ایک جنگی جہاز کا نام ارطغرل رکھا، جو 1890ء کے ایک بحری سفر میں، جاپان کے قریب حادثے کا شکار گیا تھا۔ اس کے علاوہ، 1998ء میں ترکمانستان نے شہر اشک آباد میں مسجد ارطغرل غازی نیلی مسجد کی طرز پر تعمیر کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ترکی سرکاری ٹی وی چینل ٹی آر ٹی1 پر 2014–2019 کے دوران میں ارطغرل غازی کے نام سے ایک پانچ سیزن اب تک نشر ہو چکے ہیں، جس میں ارطغرل کا کردار انگین آلتان دوزیاتان نے ادا کیا۔
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1191
وفات سنہ 1280 (88–89 سال)[1]
سوغوت
مدفن مقبرہ ارطغرل غازی
زوجہ حلیمہ خاتون
اولاد نسل
والد سلیمان شاہ
والدہ حائمہ خاتون
دیگر معلومات
پیشہ ریاست کار، عسکری قائد
Fantastic
ReplyDeleteVery nice
ReplyDelete