EID-UL-ADHA..اَﷲُ اَکبَر ، اَﷲُ اَکبَر ، لَااِلٰہَ اِلَّا اﷲُ وَاﷲُ اَکبَر ، اَﷲُ اَکبَر ، ولِلّٰہِ الحَمدُ

 اَﷲُ اَکبَر ، اَﷲُ اَکبَر ، لَااِلٰہَ اِلَّا اﷲُ وَاﷲُ اَکبَر ، اَﷲُ اَکبَر ، ولِلّٰہِ الحَمدُ


The second Eid is called Eid-ul-Adha (ie the Eid of Sacrifice)
which is celebrated every year on the tenth day of Dhu al-Hijjah. This Eid is called the Great Eid because it lasts for three days.

The second Eid is called Eid-ul-Adha (ie the Eid of Sacrifice) which is celebrated every year on the tenth day of Dhu al-Hijjah. This Eid is called the Great Eid because it lasts for three days.

Mustahabs of Eid-ul-Adha: The mustahabs of the day of Eid-ul-Adha are as follows:

1. It is better to break the fast after prayers (i.e, to eat / have
breakfast) than to break the fast with sacrificial meat (do not eat or drink anything before that).

2. Bathing







3. Perfume






4. To chew





5. Wear the best clothes you have






6. Going the other way and coming back the other way




7. Walking till Eid Ga


8. Saying Takbir aloud


Makrooh: It is makrooh to offer any prayers at home or in the Eid Gah before the Eid prayers on the day of Eid, but you can offer qadha prayers at home.

Eid Prayer Time: The Eid prayer time begins when the sun rises (a spear rises) and lasts until the sun sets. (If the sun sets during the Eid prayers, the Eid prayer will be broken.)

Eid-ul-Adha three days: As mentioned earlier, Eid-ul-Adha lasts for three days. Then it can be recited on the 12th of Dhu al-Hijjah. Can't read after that. This is the rule of collective prayers. If a person's Eid prayers are left, he cannot offer Eid prayers alone on any given day. It is a sin to offer Eid prayers on another day without any excuse.

Intention of Eid prayers: I intend to perform two obligatory rak'ats of Eid prayers behind this Imam with six additional takbeers.

How to offer Eid prayers: Eid prayers are two rak'ats. The difference between the regular prayers and the Eid prayers is that it says six more takbeers
Are gone

After the takbeer tahrimah, the sana will be recited with the hands tied, then saying the takbeer twice at intervals, raising the hands to the ears and letting go.
They will go and then for the third time while saying Takbir they will raise their hands up to their ears and tie them. Then Imam Sahib will recite Surah Al-Fatihah and another Surah aloud. Then he will bow and prostrate as he does in other prayers.

In the second rak'ah, after reciting Surah Al-Fatihah aloud and a surah aloud, before going into ruku ', follow Imam Sahib, say Takbir three times at intervals, raise your hands to your ears, and then say Takbir for the fourth time. Will be bowed. The interval between two takbeers is mustahabb in which the tasbeeh (subhan rabi al-aali) can be recited three times.

Eid Sermon: After the Eid prayers, Imam Sahib will give two sermons like Friday in which he will explain the rules of Eid and Qurbani.


 اَﷲُ اَکبَر ، اَﷲُ اَکبَر ، لَااِلٰہَ اِلَّا اﷲُ وَاﷲُ اَکبَر ، اَﷲُ اَکبَر ، ولِلّٰہِ الحَمدُ
دوسری عید کو قربانی کی مناسبت سے عید الاضحی (یعنی قربانی کی عید ) کہا جاتا ہے جو کہ ہر سال ذوالحجہ کی دسویں تاریخ کو منائی جاتی ہے۔اس عید کو بڑی عید اس لئے کہتے ہیں کہ یہ تین دن تک ہوتی ہے۔

دوسری عید کو قربانی کی مناسبت سے عید الاضحی (یعنی قربانی کی عید ) کہا جاتا ہے جو کہ ہر سال ذوالحجہ کی دسویں تاریخ کو منائی جاتی ہے۔اس عید کو بڑی عید اس لئے کہتے ہیں کہ یہ تین دن تک ہوتی ہے۔

مستحباتِ عید الاضحٰی: عید الاضحی کے دن کے مستحبات درج ذیل ہیں:۔


۔ نماز کے بعد افطار کرنا (یعنی کھانا پینا/ناشتہ کرنا) بہتر ہے کہ قربانی کے گوشت سے افطار کریں (اس سے پہلے کچھ نہ کھائیں پئیں۔


۔غسل کرنا


۔ خوشبو لگانا


۔مسواک کرنا


۔ اپنے پاس موجود سب سے اچھا لباس پہننا


۔ ایک راستے سے جانا اور دوسرے راستے سے واپس آنا


۔عید گا تک پیدل جانا


بلند آواز سے تکبیر کہنا

مکروہ :عید کے روز عید کی نماز سے قبل گھر میں یا عید گاہ میں کوئی بھی نماز پڑھنا مکروہ ہے البتہ گھر میں قضا نماز پڑھ سکتے ہیں۔

عید کی نماز کا وقت: عیدین کی نمازکا وقت سورج کے اچھی طرح نکل آنے (ایک نیزہ بلند ہونے) سے شروع ہوتا ہے اور سورج ڈھلنے تک رہتا ہے۔(اگر نمازِ عید کے دوران سورج ڈھل گیا تو عید کی نماز ٹوٹ جائے گی(

عید الاضحٰی تین دن: جیسا کہ پہلے ذکر کیا جا چکا کہ عید الاضحی تین دن ہوتی ہے اس لیے اگر عیدالاضحی کی نماز کسی وجہ سے ذوالحجہ کی دس تاریخ کو نہ پڑھی جا سکی تو گیارہ ذوالحجہ کو اور اگر گیارہ کو بھی نہ پڑھی جا سکی تو پھر بارہ ذوالحجہ کو پڑھی جا سکتی ہے۔ اس کے بعد نہیں پڑھی جا سکتی۔ یہ حکم اجتماعی نماز کا ہے اگر کسی ایک فرد کی نماز عید رہ گئی تو وہ کسی بھی دن اکیلے نمازِ عید نہیں پڑھ سکتا۔ بلا عذر عیدکی نماز دوسرے دن پڑھنا گناہ ہے۔

نمازِ عید کی نیت: میں اس امام کے پیچھے دو رکعت نمازِ عید واجب مع چھ زائد تکبیرات کے پڑھنے کی نیت کرتا ہوں۔

عید کی نماز کا پڑھنے کا طریقہ: عید کی نماز دو رکعت ہے۔ عام نماز اور عید کی نماز میں یہ فرق ہے کہ اس مین چھ تکبیریں زیادہ کہی
جاتی ہیں۔

تکبیرِ تحریمہ کے بعد ہاتھ باندھ کر ثنا پڑھی جائے گی، پھروقفے وقفے سے دو دفعہ تکبیر کہتے ہوئے ہاتھ کانوں تک اٹھا کر چھوڑ دیے
جائیں گے اور پھر تیسری دفعہ تکبیر کہتے ہوئے ہاتھ کانوں تک اٹھا کر باندھ لئے جائیں گے۔ پھر امام صاحب بآوازِ بلند سورۃ الفاتحہ اور کوئی اور سورت پڑھیں گے۔پھر رکوع اور سجدہ جیسا کہ باقی نمازوں میں ادا کرتے ہیں اسی طرح کریں گے۔

دوسری رکعت میں امام صاحب کے بآوازِ بلند سورۃ الفاتحہ اور کوئی سورت پڑھنے کے بعد، رکوع میں جانے سے پہلے امام صاحب کی پیروی میں وقفے وقفے سے تین دفعہ تکبیر کہتے ہوئے ہاتھ کانوں تک اٹھا کر چھوڑ دیے جائیں گے اور پھر چوتھی دفعہ تکبیر کہتے ہوئے رکوع کیا جائے گا۔ دو تکبیروں کے درمیان اتنا وقفہ مستحب ہے کہ جس میں تین مرتبہ تسبیح (سبحان ربی الاعلیٰ) پڑھی جا سکے۔

عیدین کا خطبہ: عید کی نماز کے بعد امام صاحب جمعہ کی طرح دوخطبے دیں گے جنمیں عید اور قربانی کے احکامات بیان فرمائیں گے۔

Comments

Post a Comment

If you have any doubts,please let me know

Popular posts from this blog

Surah Al-Hajj with Audio

حُسن اخلاق : ایمانِ کامل کی علامت

Ahadees Sahih Bukhari