Trial and punishment in Islam.

Trial and punishment in Islam.


When Allah Almighty wants to bring someone close to Him, He tests him with life and children. Someone asked Hazrat Ali, “O Commander of the Faithful! What is the difference between trial and punishment? He said, "When a calamity befalls you, and that calamity brings you closer to Allah, then understand that it is a trial. If that calamity turns you away from Allah, then understand that it is a punishment." So the test is more severe and if the faith is weak, then it is not hard and strong, then the test is also light. It is narrated on the authority of Sa'd ibn Abi Waqqas that he said: I said: O Messenger of Allah! Who has the most severe test among the people? He said: "The test of the Prophets, then of the righteous, then of those who are like them and their likeness, is tested according to their faith. And if his religion (faith) is weakened, his trial is lightened, and his trial is lightened. He walks on the earth in such a way that there is no sin left in him. " (Musnad Ahmad ibn Hanbal, Tirmidhi, Ibn Majah).

                                                     
                                                                     اسلام میں آزمائش اور سزا۔ 


اللہ تعالیٰ جب کسی کو اپنے قریب کرنا چاہتا ہے تو اسے جان مال اولاد سے آزماتا ہے۔ حضرت علیؓ سے کسی نے پوچھا ’’یا امیرالمومنین! آزمائش اور سزا میں کیا فرق ہے؟ آپ نے فرمایا ’’تم پر جب کوئی مصیبت آئے اور وہ مصیبت تمہیں اللہ تعالیٰ کے قریب کر دے تو سمجھو آزمائش ہے اگر مصیبت تمہیں اللہ سے دور کر دے تو سمجھو سزا ہے۔‘‘اگر انسان کے ایمان میں سختی وپائیداری ومضبوطی ہوتی ہے تو اس کی آزمائش بھی زیادہ سخت ہوتی ہے اوراگرایمان کمزور ہوتاہے، اس میں سختی ومضبوطی نہیں ہوتی تو اس کی آزمائش بھی ہلکی ہوتی ہے۔ حضرت سعد بن ابی وقاصؓ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ؐ !لوگوں میں سب سے زیادہ اورسب سے سخت آزمائش کس کی ہوتی ہے؟ تو آپ نے فرمایا:" انبیاء کی، پھر صالحین کی، پھر جو اْن کے مثل اوران سے مشابہت رکھنے والے ہوتے ہیں، انسانوں کی آزمائش اس کے ایمان کے بقدر کی جاتی ہے، اگر اس کے دین میں سختی ورسوخ ہوتاہے تو اس کی آزمائش میں اضافہ کردیاجاتاہے اوراگر اس کے دین (ایمان) میں خفت ہوتی ہے تو اس کی آزمائش میں تخفیف کردی جاتی ہے اوراس کی آزمائش ہلکی کردی جاتی ہے اوربندوں کی آزمائش کی جاتی رہتی اوراسے طرح طرح کے مصائب ومشکلات میں مبتلا کیاجاتارہتاہے یہاں تک کہ وہ روئے زمین پر اس طرح چلتا پھرتاہے کہ اس کے اندر کوئی خطا ومعصیت باقی نہیں رہتی۔" (مسنداحمد بن حنبل، ترمذی، ابن ماجہ)۔


Comments

Post a Comment

If you have any doubts,please let me know

Popular posts from this blog

Surah Al-Hajj with Audio

حُسن اخلاق : ایمانِ کامل کی علامت

Ahadees Sahih Bukhari